Sunday, December 11, 2016
حضورﷺ اور حضرت عثمان کی محبتصلح حدیبیہ میں حضور اکرم ﷺ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو مکہ میں مشرکین سے مذاکرات کے لئے بھیجا حضرت عثمان مکہ میں داخل ہوئے تو ابان بن سعید نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو اپنی پناہ میں لے لیا حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مکہ کے سرداروں سے ملتے رہے واپسی کے وقت مشرکین نے خود حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے کہا کہ تم مکہ میں آ ہی چکے ہو تم طواف کرتے جائو تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ حضورﷺ کو روکدیا گیا ہو اور میں طواف کر لوں یہ نہیں ہو سکتا اس بات کی وجہ سے سرداروں کو غصہ آگیا اور انہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو قید کر دیا اور افواہ اڑا دی کہ عثمان کو قتل کر دیا گیا ہے یہ افواہ سن کرحضوراکرمﷺ نے تمام صحابہ کو اکھٹا کیا اور ان سے وعدہ لیا کہ مر جائیں گے لیکن عثمان رضی اللہ عنہ کے خون کا بدلہ ضرور لیں گے تمام صحابہ نے حضور کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر وعدہ کیا تو حضورﷺ کو اس بیعت میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کی کمی محسوس ہوئی تو حضورﷺ نےاپنا دوسرا ہاتھ سب سے اوپر رکھا اور کہا کہ یہ ہاتھ عثمان کی طرف سے ہے صحابہ رضی اللہ عنھم فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا ہاتھ ہم سب کے ہاتھوں سے زیادہ افضل تھا کیوں حضورﷺ نے اپنے ہاتھ کو عثمان کاہاتھ قرار دیا تھا۔شہادت سے چند دن قبل حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ابوثور الفھمی سے ارشاد فرمایا: مجھے اپنے پروردگار سےبڑی امیدیں ہیں میری دس امانتیں اس کی بارگاہ میں محفوظ ہیں1. میں اسلام میں چوتھا مسلمان ہوں۔2. رسول اللہﷺ نے مجھ سے اپنی صاحبزادی کا نکاح کرایا۔3. ان کا انتقال ہو گیا تو دوسری صاحبزادینکاح میں مرحمت فرمائی۔4. میں نے کبھی گانا نہیں گایا۔5. میں نے کبھی برائی کی خواش نہیں کی۔6. جس وقت سے میں نے حضورﷺ سے بیعت کی ہے میں نے اپنا وہ دایاں ہاتھ کبھی اپنی شرمگاہ کو نہیں لگایا۔7. میں جب سے مسلمان ہوا ہوں ہر جمعہ کے دن میں نے ایک غلام آزاد کیا اور اگر کبھی میرے پاس نہیں تھا تو میں نے اس کی قضاء ادا کی۔8. میں نے زمانہ جاہلیت میں یا اسلام میں کبھی زنا نہیں کیا۔9. میں نے زمانہ جاہلیت میں یا اسلام میں کبھی چوری نہیں کی۔10. میں نے رسول اللہﷺ کی زندگی میں ہی قرآن کریم حفظ کر لیا تھا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment